نور والا چہرہ Noor Wala Chehra

 اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط

اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

نور والا چہرہ

درودِ پاک کی فضیلت


     حضرتِ سیِّدُناشیخ محمد بن سُلیمان جَزُولی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَلی فرماتے ہیں : میں  سفر پر تھا، ایک مقام پر نَماز کا وقت ہو گیا، وہاں  کُنواں  ( Well )  تو تھا مگر ڈَول ( Bucket )  اور رسّی  ( Rope )   نہیں  تھی۔ میں  اِسی فکر میں  تھا کہ ایک مکان کے اوپر سے ایک بچّی نے جھانکا اور پوچھا:آپ کیا تلاش کر رہے ہیں ؟ میں  نے کہا: بیٹی ! رسّی اور ڈَول ۔ اُس نے پوچھا: آپ کا نام ؟کہا: محمد بن سُلیمان جَزُولی ۔ بچّی نے حیرت سے کہا: اچّھا آپ وُہی ہیں  جن کی شُہرت کے ڈنکے بج رہے ہیں  مگر حال یہ ہے کہ کُنویں  سے پانی بھی باہَر نہیں  نکال سکتے ! یہ کہہ کر اُس نے کُنویں  میں  تھوک دیا، کمال ہو گیا! آناً فاناً پانی اُوپر آگیا ۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ  نے وُضُو کرنے کے بعد اُس بچّی سے فرمایا: بیٹی! سچ بتاؤتم نے یہ کمال کس طرح حاصِل کیا؟ کہنے لگی : ’’ میں بکثرت دُرُودِ پاک پڑھتی ہوں ، اِسی کی بَرَکت سے یہ کرم ہوا ہے۔‘‘ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں: اُس ’’بچّی‘‘ سے مُتَأَثِّر ہو کر میں  نے وَہیں  عَہْد کیا کہ دُرُود شریف کے مُتَعَلِّق کتاب لکھوں  گا۔ ( پھر انہوں  نے دُرُود شریف کی کتاب’’ دلائلُ الْخیرات‘‘ لکھی  )   ( سعادۃُ الدّارین ص۱۵۹ ) اللہ  عَزَّوَجَلَّ  کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔ اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم 

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !                                                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

عاشِقانِ دُرُود و سلام کیلئے ایک بہترین اِنعام


   میٹھے میٹھے مَدَنی مُنّو اورمَدَنی مُنّیو! سُبْحٰنَ اللہ! دیکھا آپ نے! اُس مَدَنی مُنّی کو ہمارے میٹھے میٹھے آقا  مکّی مَدَنی مصطَفٰے   صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم  پر دُرُودِ پاک پڑھنے کی کیسی بَرَکت مِلی کہ اُس کے لُعاب ( یعنی تھوک )  ڈالنے سے کُنویں  کا پانی بڑھ گیا ۔

بھولے بھالے مَدَنی مُنّو اور مَدَنی مُنّیو ! یہاں  اِس بات کا خیال رہے کہ اُس مَدَنی مُنّی پرربُّ العزّت کی خاص عنایت تھی اِس لئے اُس نے کُنویں  میں  اپنا لُعاب ( یعنی تھوک )  ڈالا ، ہمیں  پانی کے کسی حوض ( Pool ) ، تالاب  ( Pond )  یاکُنویں  وغیرہ میں  نہیں  تُھوکنا چاہئے ۔ اُس مَدَنی مُنّی کی طرح ہمیں  بھی اپنے مکّی مَدَنی آقا میٹھے میٹھے مصطَفٰے   صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم  پر زیادہ سے زیادہ دُرُودِ پاک  پڑھنے کی عادت بنا نی چاہئے ۔ ہم چاہے کھڑے ہوں  ، چل رہے ہوں  ، بیٹھے ہوں  یا لیٹے ہوئے ہوں  ، ہماری کوشِش یِہی ہونی چاہئے کہ دُرُود شریف پڑھتے رہیں  ۔  ( مسئلہ : جب بھی لیٹے لیٹے دُرُودشریف پڑھیں  یا کوئی سا وِرْد کریں ، پاؤں  سمیٹ لینے چاہئیں  )

ذِکر و دُرود ہر گھڑی وردِ زباں  رہے

میری فُضول گوئی کی عادت نکال دو

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !                                               صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

Comments

Popular Posts

New Rabi Ul Awal Naat 2025 | Jashan Sohne De Manaiye Te | abi Ul Awal Sp...