جلوسِ میلاد کو ہر طرح کی شر انگیزی سے بچائیے
جلوسِ میلاد کو ہر طرح کی شر انگیزی سے بچائیے
اِس بات کا بھی خصوصی خیال رکھنا چاہیے کہ جلوسِ میلاد میں کسی قسم کی اِشتعال انگیزی نہ ہو مثلاً کسی کے اِدارے کے باہر جاکر اِشتعال انگیز نعرے نہ لگائے جائیں ، بعض اوقات سامنے سے بھی جوابی کاروائی ہوجاتی ہے تو سرپر پاؤں رکھ کر بھاگتے ہی بنتی ہے اور یوں سارا جلوسِ میلاد سبوتاژ ہو جاتا ہے ، کبھی تو سامنے سے فائرنگ بھی کر دی جاتی ہے اور کئی شہادتیں ہوجاتی ہیں۔ کیا کوئی یہ پسند کرے گا کہ اس کی بارات جا رہی ہو اور وہ اِس طرح کی اِشتعال انگیزی کا شکار ہوکر خراب ہو جائے؟ یقیناً کسی کو یہ بات قبول نہیں ہوگی تو یہ جلوسِ میلادِ مصطفےٰ دَر حقیقت ہماری بارات ہی ہے لہٰذا اِس کو بھی خراب ہونے سے بچانا ہے۔ کسی کے خلاف بھی نعرے بازی نہیں کرنی ، نہ کسی کو اِشتعال دِلانے کی کوشش کرنی ہے کہ اِس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا ، ایسی حرکات کرنے سے کوئی آپ کے ساتھ شامل نہیں ہوگا اور نہ ہی کوئی آپ سے متأثر ہوگا ۔ یہ بات ذہن نشین کرلیجیے کہ گالیاں دے کر کسی کو بھی قریب نہیں کیا جاسکتا۔
جلوسِ میلاد میں نیکی کی دعوت کا اِہتمام کیجیے
اگر اَدب و اِحترام سے جلوسِ میلاد میں شرکت کریں گے تو کئی فوائد حاصِل ہو سکتے ہیں ، ایسے کئی واقعات موجود ہیں کہ جلوسِ میلاد کو دیکھ کر غیر مسلم مسلمان ہو گئے ، اِس کی وجہ یہی ہے کہ اَدب و اِحترام والا جلوس اپنے اندر از خود جاذبیت رکھتا ہے جس کی وجہ سے دیکھنے والوں کا دِل اس سے کشش محسوس کرتا اور اس کے قریب ہو جاتا ہے۔ اس کے بَرعکس اگر ہڑا ہوڑی ہو گی تو بجائے لوگوں کے قریب آنے کے فاصلے بڑھ جائیں گے۔ تو جلوسِ میلاد میں اِنتہائی منظم طریقے سے شریک ہوں اور ذِمَّہ دارا ن جلوس کو راستے میں کسی مناسب جگہ پر روک کر نیکی کی دعوت کا اِہتمام کریں۔ جو لوگ جلوسِ میلاد کو نہیں مانتے انہیں چھیڑنے کی ضَرورت نہیں ہے ، نہ ان کے پاس جانے کی ضَرورت ہے اور نہ ان کی صحبت اِختیار کرنے کی ضَرورت ہے ، بس آپ اپنا کام صحیح طریقے سے کرتے رہیں۔
Comments
Post a Comment